پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سکیورٹی میں بہتری آئی ہے
امریکی اراکین کانگریس کیلئے تیارکردہ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں حکومت پاکستان کے اقدامات کے باعث اس کے جوہری اثاثوں کی سکیورٹی میں بہتری آئی ہے جبکہ نائن الیون کے بعد سے پاکستان نے ایٹمی ہتھیاروں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بھی مکمل طور پر محفوظ کرلیا ہے غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اراکین کانگریس کیلئے خفیہ اداروں کی جانب سے ایک تحقیقاتی رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2004ءمیں اے کیو خان نیٹ ورک کے منظر عام پر آنے کے بعد ایٹمی ٹیکنالوجی کے پھیلاﺅ کو روکنے اور اہلکاروں کی سکیورٹی سے متعلق حکومت پاکستان کی جانب سے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حالیہ برسوں میں ان اقدامات کے باعث پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سکیورٹی میں بہتری آئی ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون کے بعد سے پاکستان نے اپنا کمانڈ اینڈ کنٹرول کا ڈھانچہ مکمل طور پر محفوظ کرلیا ہے اور ایٹمی ہتھیاروں کی سکیورٹی کے حوالے سے پائے جانے والے تحفظات بھی کسی حد تک ختم ہوچکے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات میں پاکستان کی جانب سے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی کو بہتر بنانا اورکمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو فعال کرنا بھی شامل ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ کیلئے انتہائی پروفیشنل لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے جو کہ کسی لمحے بھی غفلت کے مرتکب نہیں ہوسکتے رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس تقریباً ساٹھ نیوکلیئر وار ہیڈ ہیں اور ملک میں ہتھیاروں کی پیداوار کیلئے اداروں میں بھی اضافہ ہورہا ہے رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم دنیا کے بہترین ایٹمی ہتھیاروں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سے کم نہیں اس لئے یہ تحفظات درست نہیں قرار دیئے جاسکتے کہ یہ ایٹمی ہتھیار دہشتگرد عناصر کے ہاتھ لگ سکتے ہیں )
0 comments:
Post a Comment